سرکاری اور مقامی خود گورننس اداروں کے اسکولی سطح کی مختلف کمیٹیوں کے انضمام کے بارے میں
ریاست مہاراشٹرا کے شعبہ تعلیم اور کھیل نے 16 اپریل 2025 کو درج ذیل ہدایات جاری کی ہیں:
تمہید:
شعبہ تعلیم اور دیگر سرکاری شعبوں نے وقتاً فوقتاً جاری کردہ سرکاری فیصلوں، سرکلرز اور نوٹیفیکیشنز کے ذریعے اسکولی کاموں کے حوالے سے مختلف کمیٹیاں قائم کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ مذکورہ بالا حوالہ جاتی سرکاری فیصلوں، سرکلرز اور نوٹیفیکیشنز میں مذکور تمام کمیٹیوں کا کام اسکول کی سطح پر جاری ہے۔
فی الوقت اسکول کی سطح پر قائم کمیٹیاں:
سرکاری اور مقامی خود گورننس ادارے کے اسکولز:
مذکورہ بالا کمیٹیوں میں سے کچھ کمیٹیوں کے کام اور اسکول انتظامیہ کمیٹی کے پاس موجود کام میں مماثلت نظر آرہی ہے۔ اس کے علاوہ متعلقہ کمیٹیوں میں کہیں کہیں عہدوں اور ان میں موجود کام کی دوہری نوعیت کا مشاہدہ ہو رہا ہے۔ اسی طرح کچھ کمیٹیوں کا کام اسکول انتظامیہ کمیٹی کے ذریعے کرنے کی بھی ہدایات ہیں۔ جیسے اسکولی غذائی پروگرام، نو بھارت شاکشرتا کمیٹی وغیرہ۔
سرکاری فیصلہ:
اس سرکاری فیصلے کے ذریعے درج ذیل سرکاری فیصلے منسوخ کیے جا رہے ہیں:
کمیٹیوں کا انضمام:
۱) اسکول انتظامیہ کمیٹی
شامل/ضم کی جانے والی کمیٹیاں:
۲) طلباء سیکیورٹی اور فزیکل سہولیات ڈویلپمنٹ کمیٹی
شامل/ضم کی جانے والی کمیٹیاں:
مستقبل میں ضروری کمیٹیاں:
سرکاری اور مقامی خود گورننس ادارے کے اسکولز:
اسکول انتظامیہ کمیٹی کی ساخت:
اسکول انتظامیہ کمیٹی کے فرائض:
سکھی ساوتری کمیٹی:
شعبہ تعلیم اور کھیل کے سرکلر نمبر سنکیرن ۲۰۲۲/پر.کر.۳۹/ایس ڈی-۴ تاریخ ۱۰.۰۳.۲۰۲۲ کے مطابق سکھی ساوتری کمیٹی کی ساخت اور کام برقرار رہے گا۔
خواتین شکایات ازالہ کمیٹی/اندرونی شکایات کمیٹی:
شعبہ خواتین اور بچوں کی فلاح کے سرکاری فیصلے نمبر مکچو ۲۰۰۶/پر.کر.۱۵/مکک، تاریخ ۱۹.۰۹.۲۰۰۶ اور شعبہ خواتین اور بچوں کی فلاح کے سرکاری فیصلے نمبر مکچی ۲۰۱۳/پر.کر.۶۳/مکک، تاریخ ۱۹.۰۶.۲۰۱۴ اور شعبہ خواتین اور بچوں کی فلاح کے سرکاری فیصلے نمبر مکچو ۲۰۱۴/پر.کر.۶۳/مکک، تاریخ ۱۱.۰۹.۲۰۱۴ کے مطابق اس کمیٹی کی ساخت اور کام برقرار رہے گا۔
طلباء سیکیورٹی اور فزیکل سہولیات ڈویلپمنٹ کمیٹی:
کلاس ۱ سے ۱۲ تک کے اسکولوں کے لیے طلباء سیکیورٹی اور فزیکل سہولیات ڈویلپمنٹ کمیٹی کا قیام لازمی ہے۔ یہ کمیٹی ۱۲ سے ۱۶ ممبرز پر مشتمل ہوگی۔
کمیٹی کے ممبرز:
مدعو ممبرز:
طلباء سیکیورٹی اور فزیکل سہولیات ڈویلپمنٹ کمیٹی کے فرائض:
کمیٹی کے ممبرز کو سفری الاؤنس، یومیہ الاؤنس یا میٹنگ الاؤنس کی اجازت نہیں ہوگی۔
مذکورہ بالا چار کمیٹیوں کے بارے میں ضروری تربیت اور رہنمائی کی ذمہ داری متعلقہ حکام کی ہوگی۔
ضمیمہ -1 تمام اسکولوں میں تمباکو سے پاک تعلیمی ادارے کی مہم چلانے کے حوالے سے
ذیل کے مطابق ہدایات جاری کی جا رہی ہیں:
1) نوٹس کا اجراء
ہیڈماسٹرز کو اسکول میں تمباکو کے استعمال پر پابندی کے حوالے سے نوٹس جاری کرنا چاہیے۔ تمام اساتذہ، طلبا، عملہ، والدین، اسکول انتظامیہ کمیٹی کے اراکین کو یہ نوٹس پڑھ کر دکھانا چاہیے۔ اس نوٹس کی ایک کاپی اسکول کے داخلی دروازے کے قریب یا نمایاں جگہ پر لگانی چاہیے۔
2) اسکول انتظامیہ کمیٹی کی میٹنگ
اسکول انتظامیہ کمیٹی کی میٹنگ میں تمباکو سے پاک تعلیمی ادارے کے معیارات کی تکمیل کا جائزہ لیتے رہنا چاہیے اور ان کے فیصلے اور رپورٹس محفوظ کرنے چاہیے۔
3) پابندی کے بورڈز
سگریٹ نوشی اور تمباکو ممنوع علاقہ، اسکولی علاقے میں سگریٹ نوشی اور تمباکو کی اشیاء کا استعمال جرم ہے کے مضبوط بورڈز اسکول میں اہم جگہوں پر لگانا۔
4) آگاہی کے پروگرام
تمباکو کے نقصانات اور تمباکو کنٹرول قانون کی معلومات کے لیے اسکول میں پوسٹرز، اعلانی بورڈز اور قوانین لگانا، (تمباکو سے پاک اسکول/علاقے پر طلبا کے لیے بحثی نشست/ڈرامے/گروپ گانے/مضمون نویسی کے مقابلے کا انعقاد کرنا۔)
5) تمباکو مخالف پیغامات
تمباکو مخالف پیغامات تعلیمی ادارے کی اسٹیشنری پر لکھنا/چپکانا، یہ پوسٹرز، اعلانی بورڈز، قوانین اور پیغامات طلبا سے تیار کروا کر ہر کلاس روم میں لگانے چاہیے۔
6) قانونی دستاویزات
ہیڈماسٹرز کو اپنے دفتر میں تمباکو کنٹرول ایکٹ، 2003 اور آرڈیننس کی کاپیاں رکھنی چاہیے، قانون کی کاپی رکھنی چاہیے۔ قانون کی کاپی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔
7) مشاورتی نمائندوں سے رابطہ
تمباکو کنٹرول کے لیے مقرر کردہ ریاستی مشاورتی نمائندہ ممبئی/بنیادی صحت مرکز/نجی کلینک/انڈین ڈینٹسٹ ایسوسی ایشن کے اراکین سے تمباکو سے پاک اسکول کے لیے خط لکھ کر مدد لینا۔
8) طبی پروگرام
اسکول کو قریبی بنیادی صحت مرکز، نجی کلینک، ڈینٹسٹ، انڈین ڈینٹسٹ ایسوسی ایشن کے اراکین میں سے کسی ایک طبی افسر کو بلا کر اسکول میں تمباکو کے نقصانات، کینسر کی علامات کے موضوع پر ایک سیشن اور صحت/منہ کی جانچ کے پروگرام کا انعقاد کرنا چاہیے۔
9) اسکول کے 100 گز کے علاقے میں پابندی
اسکول کے 100 گز کے علاقے میں تمباکو کی اشیاء کی فروخت پر مکمل پابندی ہونی چاہیے اس حوالے سے اسکول کے مرکزی داخلی دروازے کے قریب بورڈ لگانا چاہیے۔
10) انعامات اور اعتراف
اسکول میں جو اساتذہ، عملہ اور طلبا تمباکو کنٹرول کے لیے بھرپور کام کر رہے ہیں، ان کی اسکول انتظامیہ کمیٹی کو سرٹیفکیٹ/گریٹنگ کارڈ/پھولوں کا گلدستہ دے کر عوامی تعریف کرنی چاہیے۔
11) حتمی اعلان
اوپر کے تمام معیارات مکمل ہونے کے بعد اسکول کے مرکزی داخلی دروازے کے قریب تمباکو سے پاک اسکول یا تمباکو سے پاک تعلیمی ادارہ علاقہ کا بورڈ لگانا چاہیے۔ اسکول کے والدین اور اسکول انتظامیہ کمیٹی کے اراکین کے سامنے اسکول کو تمباکو سے پاک ہونے کا اعلان کرنا چاہیے۔
12) حکام کی ہدایات
کمشنر (تعلیم)، مہاراشٹر ریاست، پونے، ڈائریکٹر آف ایجوکیشن (سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری)، مہاراشٹر ریاست، پونے، ڈائریکٹر آف ایجوکیشن (پرائمری)، مہاراشٹر ریاست، پونے کو تمباکو سے پاک اسکول مہم چلانے کے حوالے سے ضروری ہدایات متعلقہ ہیڈماسٹرز کو دینی چاہیے۔
ضمیمہ-2 شکایات کے صندوق کی تنصیب
ریاست کے تمام ذرائع اور تمام انتظامیہ کی ابتدائی، اعلیٰ ابتدائی، ثانوی اور اعلیٰ ثانوی اسکولوں میں شکایات کے صندوق نصب کرنے کی ضروری کارروائی فوری طور پر کی جائے۔ اس سلسلے میں اسکول انتظامیہ کی ذمہ داریاں اور علاقائی نظام کی ذمہ داریاں ذیل کے مطابق ہوں گی:
1) اسکول انتظامیہ/اسکول ایڈمنسٹریشن کی کارروائی
(I) شکایات کے صندوق کی تنصیب
متعلقہ ابتدائی، اعلیٰ ابتدائی، ثانوی اور اعلیٰ ثانوی اسکول میں شکایات کا صندوق اسکول کے نمایاں حصے میں/داخلی دروازے کے قریب، متعلقہ افراد کی نظر میں آنے والے طریقے سے لگانے کی کارروائی کرنی چاہیے۔ شکایات کا صندوق مناسب سائز کا اور محفوظ ہونا چاہیے۔
(II) صندوق کھولنے کا طریقہ
شکایات کا صندوق ہر ہفتے کام کے آخری دن کھولا جائے۔ اسکول کے ہیڈماسٹر/پرنسپل کو طلبا کی سیکیورٹی اور فزیکل فیسیلٹی ڈیولپمنٹ کمیٹی کے ممبران، والدین کے نمائندے/طلبا کے نمائندے کی موجودگی میں شکایات کا صندوق کھولنا چاہیے۔
(III) سنگین شکایات کی کارروائی
سنگین/حساس نوعیت کی شکایات کے بارے میں پولیس نظام کی مدد ضروری ہو تو فوری طور پر لینی چاہیے۔
(IV) شکایات کا ریکارڈ اور حل
شکایات کے صندوق میں موصولہ تمام شکایات کا ریکارڈ رکھ کر شکایات کے ازالے کے لیے فوری طور پر ضروری کارروائی/اقدامات کرنے چاہیے۔ جو شکایات اسکول انتظامیہ/ایڈمنسٹریشن کی سطح پر حل کی جا سکتی ہیں ان کے بارے میں فوری طور پر اسکول ایڈمنسٹریشن کی سطح پر کارروائی کرنی چاہیے، جن شکایات کے حوالے سے علاقائی دفاتر کی سطح پر یا حکومتی سطح پر کارروائی/رہنمائی کی ضرورت ہو تو مناسب سطح پر شکایت کی کاپی کے ساتھ حوالہ کرنا چاہیے۔
(V) شکایت کنندگان کی رازداری
شکایت کنندگان کا نام خفیہ رہے گا اور شکایت کے حوالے سے انہیں کوئی تکلیف نہیں ہوگی اس بارے میں مناسب احتیاط کرنا چاہیے۔
(VI) خاص کمیٹیوں کے ذریعے کارروائی
متعلقہ اسکول میں خواتین اساتذہ/طالبات کے جنسی ہراسانی کی شکایات خواتین شکایات کی کمیٹی کے سامنے رکھی جائیں۔ اسی طرح اسکول کے طلبا/طالبات پر ظلم کی شکایات طلبا کی سیکیورٹی اور فزیکل فیسیلٹی ڈیولپمنٹ کمیٹی کے سامنے رکھی جائیں۔ خواتین شکایات کی کمیٹی/طلبا کی سیکیورٹی اور فزیکل فیسیلٹی ڈیولپمنٹ کمیٹی کو اس موضوع کی شکایت سب سے پہلے غور کے لیے لے کر اس کے بارے میں مناسب ہدایات دینی چاہیے۔ کمیٹی کی ہدایات/فیصلے اسکول ایڈمنسٹریشن کے سامنے مناسب کارروائی کے لیے رکھنے چاہیے۔
2) علاقائی نظام کی نگرانی کی ذمہ داری
(I) نگرانی کنٹرول
ضروری کارروائی ہونے کے بارے میں نگرانی کنٹرول کمشنر (تعلیم) کا ہوگا۔
(II) ڈائریکٹر کی ذمہ داری
ڈائریکٹر آف ایجوکیشن (پرائمری/سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری) کو ریاست کے تمام ذرائع کے تمام انتظامیہ کے اسکولوں میں شکایات کے صندوق کے بارے میں کارروائی کا جائزہ لے کر تمام ڈویژنل ڈپٹی ڈائریکٹر آف ایجوکیشن سے مجموعی معلومات حاصل کر کے اس کی رپورٹ حکومت کو باقاعدگی سے بھیجنی چاہیے۔
(III) ڈویژنل ڈپٹی ڈائریکٹر کی ذمہ داری
ڈویژنل ڈپٹی ڈائریکٹر آف ایجوکیشن کو اسکولوں میں شکایات کے صندوق کے بارے میں کارروائی کا جائزہ لے کر ایجوکیشن آفیسر سے معلومات حاصل کر کے ڈویژنل سطح کی معلومات ڈائریکٹر آف ایجوکیشن (پرائمری/سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری) کو پیش کرنی چاہیے۔
(IV) ایجوکیشن آفیسر کی ذمہ داری
ایجوکیشن آفیسر ضلعی کونسل (پرائمری/سیکنڈری) کو متعلقہ ضلع کے اسکولوں میں شکایات کے صندوق کے بارے میں کارروائی کے حوالے سے اسکولوں میں مسلسل فالو اپ کرنا چاہیے اور اس ضلع کی مجموعی معلومات متعلقہ ڈویژنل ڈپٹی ڈائریکٹر آف ایجوکیشن کو پیش کرنی چاہیے۔
(V) شکایات کا فوری حل
(1) ڈائریکٹر آف ایجوکیشن (پرائمری/سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری) (2) ڈویژنل ڈپٹی ڈائریکٹر آف ایجوکیشن اور (3) ایجوکیشن آفیسر ضلعی کونسل (پرائمری/سیکنڈری) کو اپنے پاس آنے والی شکایات کے حوالے سے مناسب کارروائی کر کے شکایات کا ازالہ فوری طور پر کرنا ضروری ہوگا۔
ضمیمہ-3 اسکولی طلبا کی محفوظ نقل و حمل
اسکولی طلبا کی محفوظ نقل و حمل کے حوالے سے پالیسی نافذ کرنے کے سلسلے میں عوامی مفاد کی درخواست نمبر 2/2012 جناب ہائی کورٹ ناگپور بینچ نے خود سے داخل کر کے لی ہے۔ موجودہ درخواست کی سماعت کے دوران نقل و حمل کمیٹیوں کی میٹنگز باقاعدگی سے نہ ہونے کا علم ہونے پر جناب ہائی کورٹ ناگپور بینچ نے اسکول کے طلبا کو محفوظ طریقے سے لے جانے اور لانے والی اسکول بس کی محفوظ نقل و حمل کے حوالے سے ذیل کے مطابق ہدایات/سفارشات دی ہیں:
عدالتی ہدایات (انگریزی میں)
1) The School Management is required to take care to see that such Buses having appropriate Conductors to look after the children.
2) Once tiny students are traveling in a school bus hired by the school, it is the duty of the School Authorities to see that they reach their home safely.
3) It is the duty of the Conductor of the Bus to remain present when a boys getting down from the Bus and he travels up to the house as in the instant case, tiny children studying in K.G. to Std IV were traveling in the Bus.
4) In every School Bus where by small children are being carried up to the school and thereafter, from school to home, the School Authorities are required to see that an appropriate person should be in the School bus, who would take care of children and would accompany the child when he alights from the bus upto the place of his residents.
5) Small child cannot be left alone and should not be allowed to get down from the bus on his own.
6) If any school Management is found to be erring, it is the duty of the State Government to cancel registration/recognition of such School.
7) The School Authorities cannot own their income at the cost of small children by not hiring Bus with appropriate staff.
8) All schools are supposed to have a transport committee, with a representative of local police on it, as one of the members. Education Inspector also needs to be a member of that transport committee.
9) School level meetings of the committee constituted for safety of students may be conducted regularly.
نتیجہ
اس لیے اسکول کے طلبا کو لے جانے اور لانے والی نقل و حمل کی بس کے حوالے سے طلبا کی سیکیورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے (1) جناب ہائی کورٹ کی ہدایات (2) مہاراشٹر مسافر گاڑی (اسکول بس کے لیے ضوابط) قوانین 2011 (3) اسکولی تعلیم کے شعبے نے 14.11.2011 کو جاری کردہ رہنمائی کی سفارشات - جناب کورٹ کے حکم، قوانین، رہنمائی کی سفارشات کی سختی سے پیروی کر کے نفاذ کرنے کی ذمہ داری متعلقہ اسکول انتظامیہ کی ہوگی۔ مذکورہ عدالتی ہدایات/قوانین/رہنمائی کی سفارشات کی خلاف ورزی کرنے پر متعلقہ اسکولوں کی رجسٹریشن/تسلیم منسوخ کر دی جائے گی۔ یہ بات اسکول انتظامیہ کی توجہ میں لانے کے لیے ایجوکیشن آفیسر (پرائمری)/(سیکنڈری)/ایجوکیشن انسپکٹر، بی ایم سی کو نوڈل آفیسر کے طور پر قرار دیا جا رہا ہے۔
(شرد گوساوی)
ڈائریکٹر آف ایجوکیشن (پرائمری)
مہاراشٹر ریاست، پونے
کاپی: جناب کمشنر (تعلیم)، مہاراشٹر ریاست، پونے کو معلومات کے لیے احترام کے ساتھ پیش
Post a Comment
Post your comments here..